قرآن
خیال کیا جاتا ہے کہ قرآن کو خدا کا بالکل درست اور ناقابل یقین کلام ہے جو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بولا گیا ہے، یہ سختی سے قانون کا ضابطہ نہیں ہے، لیکن اس میں کچھ ضابطے ہیں
۔ م??لمانوں کا ماننا ہے کہ قرآن کے متن میں تحریف نہیں کی جا سکتی اور وہ اس کے حرف اور روح پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ بلاشبہ قرآن کو اسلامی قانون کا سب سے اہم ذریعہ مانتے ہیں جو کہ اسلامی اسکالرز نے ان آیات کا حوالہ دیا ہے جس میں دیگر انبی
اء ??ی تاریخ اور ان کے مذہب اور اخلاقی مسائل کا حوالہ دیا گیا ہے۔ سنی اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ قرآن کو انسانوں نے تخلی
ق ک??ا ہے، اور یہ کہ اس کے لغوی معنی اور اسلوب خدا کی طرف سے آیا ہے، اور مقدس اور غیر متبدل ہے۔
مختلف مکاتب میں قرآنی آیات کی مختلف تشریحات ہیں
، خ??ص طور پر اس حوالے سے کہ بعد کی آیات کو کس حد تک نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ صحیفوں میں تضادات کو دور کرنے کے لیے، شافعی مکتب کا خیال ہے کہ قرآن کی بعد کی آیات پہلے کی آیات کی جگہ لے سکتی ہیں، لیکن حدیث قرآن کی جگہ نہیں لے سکتی
۔ م??ال کے طور پر قرآن میں ور?
?ثت کے بارے میں دو متضاد آیات ہیں، پہلی آیت میں کہا گیا ہے کہ ور?
?ثت کا حصہ رشتہ داروں کو دیا جائے، جب کہ دوسری آیت میں کہا گیا ہے کہ ور?
?ثت کا حصہ رشتہ داروں کو دیا جائے۔ حنفی مکتب میں قرآن کی زیادہ کھلی تشریح ہے، جب کہ حنبلی مکتب قرآن کی لفظی تشریح کرتا ہے۔